ہمارے علاقے کی بڑی مسجد کے امام صاحب اپنی علمیت اور پرہیزگاری کی وجہ سے عوام میں کافی مقبول ہیں ۔۔۔کوئی بیمار ہو ، کسی کا مقدمہ ہو، کسی کی تجارت میں نقصان ہو رہا ہو ، سبھی انہی سے دعا کرواتے ہیں ۔۔۔مغرب کی نماز کے وقت تو ان سے پانی پر دم کروانے والوں کی بھیڑ لگی رہتی ہے۔سب کا خیال ہے کہ اوپر والا امام صاحب کی دعا رد نہیں کرتا
ایک دن انہوں نے مجھ سے ایم ایل اے صاحب سے ملوانے کو کہا۔ ہمارے ایم ایل اے صاحب بہت ہی پاور فل ہیں ،کہتے ہیں کہ مختلف سرکاری محکموں میں ان کا کافی اثر و رسوخ ہے۔۔۔
اگلے دن ہم لوگ ایم ایل اے صاحب کے یہاں پہنچ گئے۔ان سے میرے دیرینہ مراسم تھے۔ ہمیں دیکھ کر وہ بہت خوش ہوئے ۔۔۔امام صاحب سے اپنے مرحوم والدین کی مغفرت کی دعا کی درخواست بھی کی۔ پھر انہوں نے ہمارے آنے کا سبب دریافت کیا ۔۔۔
” میرا اکلوتا بیٹا اس سال اسکول سروس کمیشن کے امتحان میں کوالیفائی کیا ہے۔۔۔اگلے سوموار کو اس کا پرسنالٹی ٹیسٹ ہے”… امام صاحب نے ایم ایل اے صاحب سے بڑی عاجزی سے کہا…
“سنا ہے سرکاری محکموں میں آپ کی اوپر تک شناسائی ہے ۔۔۔ذرا کسی “اوپر والے” سے سفارش کر دیتے تو بڑی مہربانی ہوتی “